مقبوضہ بیت المقدس میں انتہاء پسند یہودیوں نے مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد اقصی میں گھس کر اس کی بے حرمتی کی ہے۔ اسرائیلی پولیس کی بڑی تعداد کی حفاظت میں قابض آبادکار مراکشی دروازے سے مسجد اقصی میں داخل ہوئے اور مسجد کے احاطوں میں گشت شروع کر دیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ درجنوں شر پسند یہودیوں نے علی الصبح ہی مسجد اقصی پر ٹولیوں کی شکل میں دھاوا بولا۔ ہر جتھے کے ہمراہ اسرائیلی پولیس کے اہلکار موجود تھے۔ مسجد کے صحنوں میں گشت کرنے کے علاوہ ان آباد کاروں نے یہاں تلمودی عبادات کی ادائیگی کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے آج تیسرے روز بھی مسجد اقصی کی راہداریوں کے تعلیمی حلقوں میں بیٹھنے کے لیے آنے والی متعدد فلسطینی طالبات کو مسجد میں داخل نہ ہون دیا۔ اسرائیلی فوج نے مسجد کا رخ کرنے والی فلسطینی طالبات کو مسجد سے دور رہنے کے معاہدے پر دستخط کرنے کا کہا تاہم طالبات سے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔
یاد رہے کہ اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصی کو زمانی اعتبار سے یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان تقسیم کرنے کی مہم تیز کردی ہے۔ اسی مقصد کے لیے تقریبا ہر روز یہودی آباد کاروں نے مسجد میں داخل ہوکر رقص و سرور پر مبنی تلمودی عبادات کی ادائیگی شروع کردی ہے۔ اس سب کا مقصد مسجد کو یہودی عبادت گاہ قرار دیکر مخصوص اوقات میں اس مسجد کو صرف یہودیوں کے لیے مختص کرنے منصوبے کو عملی جامہ پہنانا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین