اسرائیلی حکومت نے مغربی کنارے کے شہر نابلس کے سبسطیہ ٹاؤن کے شہریوں کو اپنے گھر اور دیگر تعمیرات اپنے ہی ہاتھوں سے منہدم کرنے کے نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
ایک فلسطینی شہری ناھض رزق نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے اہلکاروں کے ساتھ صہیونی ”تعمیرو تنظیم کمیٹی” کے عہدیداروں نے علاقے کا دورہ کیا اور فلسطینیوں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ ایک ریستوران ، لاؤنج اور دیگر تعمیرات کو فوری طور پر منہدم کر دیں کیونکہ یہ بغیر اجازت تعمیر کیے گئے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اس دو منزلہ عمارت کو پندرہ سال قبل بھی گرانے کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ اس وقت فلسطینیوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ ناھض رزق کا کہنا تھا کہ اسرائیلی کے حالیہ نوٹسز کامقصد اس علاقے پر قبضہ کرنا ہے۔ وہ اس مقام کو تاریخی سیاحی مقام گردانتا ہے۔
اسرائیل نے اس علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لیے متعدد اقدامات شروع کر رکھے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسرائیل نے ان عمارتوں کو گرانے کے لیے تین دن کی مہلت دی ہے۔ ان تعمیرات کے مالکان کو خود اپنے ہی ہاتھوں اپنی جائیدادوں کو گرانا ہے ورنہ اگر اسے اسرائیلی انتظامیہ نے گرایا تو اس انہدامی کارروائی کی لاگت بھی انہیں مالکان پر ڈال دی جائیگی۔
بشکریۃ:مرکز اطلاعات فلسطین