مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما نے ایک عرب خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تیونس میں فلسطینی اسیران کی عالمی کانفرنس عرب بہاریہ کا ثمر ہے اور یہ اس بات کا کھلا اعتراف ہے کہ عرب ممالک نہ صرف فلسطینیوں کے حقوق کی مدافعت کررہے ہیں بلکہ مسئلہ فلسطین کو مسلم امہ اورعرب اقوام کی عزت و افتخار کی علامت سمجھتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں حماس رہ نما نے تیونسی لیڈر منصف المرزوقی کو فلسطینی اسیران کے حوالے سے عالمی اجتماع منعقد کرنے پرانہیں مبارک باد بھی دی اوران کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ڈاکٹر بردویل کا کہنا تھا کہ تیونس میں منعقدہ فلسطینی اسیران کی عالمی کانفرنس عرب ممالک میں برپا ہوئے انقلاب کا ثمر ہے۔ تیونس کی طرح اب بقیہ عرب ممالک کو بھی فلسطینیوں کے حقوق کی آواز کو عالمی سطح پراٹھانا چاہیے۔
خیال رہے کہ تیونس میں آج سے فلسطینی اسیران کے حقوق کی دو روزہ عالمی کانفرنس شروع ہو رہی ہے۔ اس کانفرنس میں عرب ممالک، عالم اسلام، یورپی ملکوں اور پوری دنیا سے سیکڑوں مندوبین شرکت کررہے ہیں۔ کانفرنس کی میزبانی خود تیونس کے صدر کریں گے اور انہی کے خطاب سے کانفرنس کا افتتاح ہوگا اور آخری اور کلیدی خطاب بھی منصف المرزوقی ہی کریں گے۔ انقلاب کے بعد کسی عرب ملک میں فلسطینیوں کی حمایت میں یہ اب تک کا سب سے بڑا ایونٹ سمجھا جا رہا ہے، جس میں تیونس نے پہل کی ہے۔