مصری حکام نے اس ماہ کی پانچ تاریخ کو جزیرہ نما سیناء میں دہشت گردی کے واقعے میں سولہ فوجیوں کی شہادت کے بعد سے بند رفح کراسنگ کو آمد و رفت کیلئے بدھ کے روز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دو ہفتے سے زائد عرصے سے بند رفح کراسنگ کو دس اگست سے صرف غزہ آنے والوں کے لیے کھولا گیا تھا جس کے بعد سے غزہ کی حکمران جماعت حماس کی جانب سے کراسنگ کو مصر جانے والوں کے لیے بھی کھولنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ غزہ کی راہداریوں کی کمیٹی کے ڈائریکٹر ماھر ابو صبحہ نے بتایا کہ مصری حکام نے انہیں پیغام بھیجا ہے کہ بدھ کے روز سے رفح راہداری کو دونوں اطراف آمد و رفت کے لیے کھول دیا جائے گا، خیال رہے کہ کراسنگ کی اس بندش کی وجہ سے غزہ کے تین ہزار عازمین عمرہ ماہ صیام میں سعودی عرب نہ جا سکے تھے۔
دو ہفتے سے زائد عرصے سے بند رفح کراسنگ کو دس اگست سے صرف غزہ آنے والوں کے لیے کھولا گیا تھا جس کے بعد سے غزہ کی حکمران جماعت حماس کی جانب سے کراسنگ کو مصر جانے والوں کے لیے بھی کھولنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ غزہ کی راہداریوں کی کمیٹی کے ڈائریکٹر ماھر ابو صبحہ نے بتایا کہ مصری حکام نے انہیں پیغام بھیجا ہے کہ بدھ کے روز سے رفح راہداری کو دونوں اطراف آمد و رفت کے لیے کھول دیا جائے گا، خیال رہے کہ کراسنگ کی اس بندش کی وجہ سے غزہ کے تین ہزار عازمین عمرہ ماہ صیام میں سعودی عرب نہ جا سکے تھے۔
غزہ کو تین اطراف سے اسرائیل نے گھیرے میں لے رکھا ہے جبکہ مصر سےملحق غزہ کی سرحد کے مابین واحد راہداری رفح کراسنگ ہے، گزشتہ برس 25 جنوری کومصر میں حسنی مبارک کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اس کراسنگ کو بتدریج دونوں اطراف آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا تھا تاہم حالیہ سانحے کے بعد ایک مصر نے سکیورٹی انتظامات کو سخت کرتے ہوئے اسے ایک بار پھر بند کر دیا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین