مغربی کنارے اورالقدس میں قائم ڈیڑھ سو سے زائد بستیوں میں بسنے والے لاکھوں یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر ظلم اور تشدد کی خبریں آئے روز کا معمول ہیں۔
قدیم شہر الخلیل میں اسی طرح کے ایک واقعے کے دوران انتہاء پسند یہودی نے ایک فلسطینی بچے کو جان بوجھ کر گاڑی تلے روند ڈالا۔
تیرہ سالہ محمد عبد اللہ محاریق کو کچلنے والا غاصب یہودی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جبکہ شدید زخمی ہونے والے بچے کو مقامی ہسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔ ہسپتال کے میڈیکل ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کے شکار اس بچے کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق غاصب یہودی کی جارحیت کا شکار ہونے والے اس بچے کا تعلق سوسیا کے علاقے سے تھا جہاں کھیلنے کے دوران یہودی نے اس پر کار چڑھا دی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین