فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں جمعہ کے روز اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں صہیونی پولیس کی فائرنگ سے تین خواتین زخمی ہو گئیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ کے نواحی علاقے المعصرہ میں خوتین کی بڑی تعداد نے ہفتہ وارا حتجاجی جلوس نکالا۔ مظاہرہ کرنے والی خواتین نے اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتالی اسیرہ ھناء شلبی کے حق میں نعرے بازی کی۔ انہوں نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر ھناء کی رہائی اور تمام فلسطینی اسیران پر ڈھائے جانے والے مظالم بند کرنے کے مطالبات درج تھے۔
اس موقع پر صہیونی فوج نے احتجاجی مظاہرے پر ہوائی فائرنگ کی اور انہیں منتشر کرنےکے لیے زہریلی اشک آور گیس کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں تین خواتین زخمی ہو گئیں جبکہ دم گھٹنے سے درجنوں خواتین متاثر ہوئی ہیں۔
ادھر مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل میں بھی اسرائیل کی یہودی آباد کاری، نسلی دیوار کی تعمیر اور اسیران پر مظالم کےخلاف ایک جلوس نکالا گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مغربی کنارے میں مزاحمتی کمیٹیز برائے نسلی دیوار کے ترجمان عنان نے کہا کہ ھناء شلبی کی بھوک ہڑتال آج 37ویں روز بھی جاری ہے، اس کی بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے جتنے بھی مطالبات کیے گئے ہیں صہیونی حکومت اور فوج نے وہ تمام نظرانداز کر دیے ہیں۔ جس کے بعد وہ احتجاجی مظاہروں پر مجبور ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے کے شہر صہیونی جرائم کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے جب تک ھناء شلبی کو جیل سے رہا نہیں کر دیا جاتا وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین