فلسطینی عوام کی بھاری اکثریت عرب ممالک میں برپا عوامی انقلاب کی تحریک کو فلسطین، مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کی جلد فتح کی نوید ثابت ہوگی۔
فلسطینی عوام نے امید کا اظہار مرکز اطلاعات فلسطین کے تحت کیے گئے ایک عوامی سروے میں کیا گیا ہے جو 18 سے 25 فروری تک جاری رہا۔
عوامی جائزہ پر مبنی اس رپورٹ میں یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ آیا وہ عرب بہاریہ کو مسئلہ فلسطین کے تناظرمیں کیسے دیکھتے ہیں۔ کیا یہ تحریک فلسطین کی فتح کے امکانات اور راستے ہموار کرے گی۔ اس پرکل 4060 افراد نے جو کل تعداد کا 93 فی صد ہیں نے یہ توقع ظاہر کی کہ عرب بہاریہ فلسطینیوں کی نصرت اور فتح کی سب سے بڑی ضامن تحریک ثابت ہوگی اور اس سے فلسطین کی آزادی کی منزل اور قریب تر ہوجائے گی۔
اس کے مقابلےمیں پانچ فی صد رائے دہندگان نے یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ عرب بہاریہ کے مسئلہ فلسطین کی آزادی کے حوالے سے کوئی خاطرخواہ اثرات مرتب نہیں ہوں گے، جبکہ بقیہ دو فی صد نے کسی قسم کی رائے دینے سے گریز کیا۔
یہاں یہ امرقابل ذکر رہے کہ ایک جانب عرب ممالک میں فلسطینییوں کی حامی قوتیں تیزی کے ساتھ زور پکڑ رہی ہیں اورعوامی تحریکوں کے نتیجے میں اسرائیل نواز حکومتوں کا خاتمہ ہو رہا ہے اور دوسری جانب مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کی تازہ یلغار کے نتیجےمیں فلسطین میں بھی اسرائیل کے خلاف عوامی مزاحمت کی تحریک آہستہ آہستہ زور پکڑ رہی ہے۔ سروے رپورٹ کے نتائج کو رائےعامہ کے موڈ کے تناظرمیں دیکھا جائے تو ایسے لگتا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کے خلاف عوامی محاذ جلد گرم ہونے والا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین