دنیا بھر میں شہید اسماعیل ہنیہ کی یاد میں تقریبات، غزہ میں نسل کشی ختم کرنے کا مطالبہ
دنیا بھر کے درجنوں دارالحکومتوں اور شہروں میں اسلامی تحریک ِِِِمزاحمت حماس کے سیاسی دفتر کےسابق صدر شہید اسماعیل ہنیہ کی پہلی برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) دنیا بھر کے درجنوں دارالحکومتوں اور شہروں میں اسلامی تحریک ِِِِمزاحمت حماس کے سیاسی دفتر کےسابق صدر شہید اسماعیل ہنیہ کی پہلی برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ شہید اسماعیل ہنیہ کو قابض اسرائیل نے اکیتس جولائی 2024 کو ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک حملے میں شہید کر دیا تھا۔
ان تقریبات میں نہ صرف ایک عظیم مزاحمتی رہنما کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا بلکہ فلسطینی عوام پر جاری نسل کشی، قحط اور محاصرے کے خلاف بھی شدید آواز بلند کی گئی۔
بغداد، کوالالمپور، طرابلس، غزہ، استنبول، تیونس، عمان، دوحہ اور انڈونیشیا سمیت درجنوں شہروں میں عوامی اجتماعات، ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچموں اور شہید اسماعیل ہنیہ کی تصاویر کے ساتھ غزہ سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ کئی مقامات پر بشمول امریکی سفارت خانوں کے سامنے، مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر قابض اسرائیل کی درندگی اور غزہ میں جاری قحط کی مذمت درج تھی۔
یہ اجتماعات شہید اسماعیل ہنیہ کے نظریے اور مزاحمتی کردار کا اعتراف تھے اور دنیا بھر میں فلسطین کی آزادی کے لیے بڑھتی ہوئی عوامی بیداری کا ثبوت ہیں۔ شہید ہنیہ کا نعرہ ہم قابض اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے آج بھی دنیا بھر میں آزادی کے حامیوں کے لیے ایک مشعلِ راہ ہے اور ان کی شہادت نے جدوجہدِ آزادی فلسطین کو ایک نئی تحریک دی ہے۔