(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) لاکھوں مطاہرین نے کینیڈین پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے جمع ہوکر صیہونی ریاست کے مظالم کا شکار محصور شہر غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز اتور کو کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں تقریبا پانچ لاکھ کے قریب افراد نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کا شکار مقبوضہ فلسطین کی حمایت میں ایک ملین بڑے مارچ اور مظاہرے کا اہتمام کیا جس میں صیہونی ریاست کے خلاف احتجاج اور غزہ کے خلاف جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
لاکھوں مطاہرین نے کینیڈین پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے جمع ہوکر صیہونی ریاست کے مظالم کا شکار محصور شہر غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور فلسطینیوں کی آزادی اور غزہ میں "نسل کشی” کے خاتمے کے لیے نعرے لگائے۔
اس مارچ کو کینیڈا میں فلسطین کی حمایت میں ہونے والی سرگرمیوں میں اب تک کی سب سے بڑی ریلی قرار دیا جاتا ہے۔ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں جن میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو مسترد کیا جا رہا ہے۔
7 اکتوبر سے لے کر اب تک 48 دنوں کے دوران قابض فوج نے تباہ کن بمباری کی کارروائیاں جاری رکھی ہیں جس کے نتیجے میں 6,100 سے زائد بچوں سمیت تقریباً 15,000 فلسطینی شہید اور 7,000 لاپتہ افراد کے علاوہ 36,000 زخمی ہوچکے ہیں۔