(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ لہولہان ہے امداد پابندیوں کے بغیر بھیجی جانی چاہیے، شہریوں کی حفاظت اور احترام کے بنیادی اصولوں سے اس کا آغاز کیا جائے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کی کونسل کے مشرق وسطیٰ پر ہونے والے سہ ماہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ غزہ میں بھیجی جانے والی امداد ضروریات کے سمندر میں ایک قطرے کے برابر ہے، امداد پابندیوں کے بغیر بھیجی جانی چاہیے،حماس حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا جواز نہیں بنایا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینیوں کے خلاف صیہونی بدمعاشی جاری، غزہ میں امداد داخل ہونے کی منتظر
ا انتونیو گوتریس نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ حماس کے حملے خلا میں نہیں ہوئے، فلسطینیوں کو 56 سال حبس زدہ قبضے کا شکار بنایا گیا ان کی بنیادی حقوق کی بدترین پائمالی کی گئی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی بد ترین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے، ایسے نازک لمحات میں اصولوں کا واضح ہونا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی فوج فلسطینیوں پر کیمیائی بم استعمال کررہی ہے، وزارت صحت
خیال رہے کہ غزہ میں تازہ پانی نایاب ہوگیا ہے جس کے باعث فلسطینی شہری گندا پانی پینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ امریکی ٹی وی چینل کے مطابق گندا پانی پینے سے غزہ کے فلسطینیوں میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے جبکہ اسرائیل نے غزہ کیلئے پانی کی تین میں سے دو واٹر لائنیں بند کر رکھی ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کیلئے پانی سپلائی کی جو لائن کھلی رکھی گئی ہے وہ بھی کم مقدار میں پانی فراہم کر رہی ہے، بجلی نہ ہونے سے غزہ کا پانی نہ صاف ہو رہا ہے، نہ پمپ کیا جا رہا ہے۔