(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب فوج نے الخلیل میں ایک اور فلسطینی کے گھر اور کھیتوں کو سیراب کرنے والے پانی کے کنویں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمارکرنے کی ہدایت کردی۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاست کی غیر قانونی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی فلسطینی تنظیم کے رابطہ کار فواد العمور نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے فوجی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل کے قصبے مسافر یطا میں فلسطینی کاشتکار جمال حزازی کے گھر اور کھیتوں کو سیراب کرنے والے پانی کے کنویں کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے اس کو ایک ہفتے کے دوران مسمار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی فوج کو غزہ سے نکال باہر کرنا مزاحمت کی بڑی کامیابی ہے، حماس
دوسری جانب ایک اور فلسطینی۹ احمد نوازہ اور علی شاہین کو زرعی سہولیات کے خاتمے کے بارے میں زبانی طور پر مطلع کیا اور شہری محمد حسین نواجہ کو انٹیلی جنس کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا۔
واضح رہے کہ سنہ 1999 میں قابض حکام نے "مسافر یطا” کے تقریباً 700 فلسطینی باشندوں کو ان کے دعوے کے مطابق "غیر قانونی شوٹنگ ایریا میں رہائش” کی وجہ سے بے دخلی کے احکامات جاری کیے تھے۔اس کے بعد سے مسافر یطاکی کمیونٹیز کو مسلسل آپریشنز اور مسمار کرنے کے احکامات کی متعدد لہروں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ حتیٰ کہ ان کےگھروں پر براہ راست حملوں کی بھی کوششیں کی گئیں۔