(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج نے دو سال قبل 2019 میں بغیر کسی وجہ کے گھر گھر تلاشی کے دوران تشدد کے بعدانہیں حراست میں لیا تھا جس کے بعد سے فلسطینی اسیر 7 اگست 2021 سے بھوک ہڑتال پر ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطینی علاقہ طولکرم کے عنبتا قصبے میں فلسطینیوں نے اسرائیلی جیل میں قید 37 سالہ فلسطینی اسیر علاء العراج جو 31 روز سے اپنی غیر قانونی انتظامی قید کی پالیسی کے تحت حراست کے خلاف احتجاجی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے صہیونی حکام کے خلاف مظاہرہ کیا۔
علاء العراج شادی شدہ اور ایک بچے کے والد ہیں جبکہ صہیونی فوج نے دو سال قبل 2019 میں بغیر کسی وجہ کے گھر گھر تلاشی کے دوران تشدد کے بعدانہیں حراست میں لیا تھا جس کے بعد سے فلسطینی اسیر 7 اگست 2021 سے بھوک ہڑتال پر ہےاور اپنی قید کے خلاف آزادی تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کرچکا ہے ۔
واضح رہے کہ العراج مسلسل بھوکے رہنے کے باعث روز بروز خرابی صحت کی جانب گامزن ہے اور شدید نوعیت کے صحت کے مسائل سے دوچار ہے، 30 کلو گرام وزن کم ہوچکا ہےاورضروری طبی سہولیات کے لیے انہیں ہسپتال منتقلی کی ضرورت ہے۔