مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی شاول ارون کے اہل خانہ نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ سال اپریل میں ہونے والے انتخابات سے قبل فلسطینیوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کریں تاکہ غزہ میں جنگی قیدی اسرائیلی فوجیوں کو رہائی دلائی جاسکے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’’شاؤل ارون‘‘ کے اہل خانہ نے تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمارا حکومت اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے مطالبہ ہے کہ وہ آئندہ سال ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل یقینی بنائیں۔
اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ کے مطابق شاؤل ارون کی والدہ نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ آرمی چیف جنرل بینی گانٹز اور موشے یعلون کو اپنے بیٹے کی رہائی میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ موشے یعلون اور گانٹز نے میرے بیٹے کی بازیابی کے لیے کچھ نہیں کیا۔
خیال رہے کہ سنہ 2014ء کو غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی جنگ کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ میں گھسنے والے متعدد اسرائیلی فوجی گرفتار کرلیے تھے۔ ان کی تعداد چار بتائی جاتی ہے تاہم ان کے زندہ اور مردہ ہونے کے بارے میں متضاد اطلاعات آتی رہتی ہیں۔