(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں مزاحمتی سکیورٹی نے ایک اہم انتباہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیل کے ڈرونز نے شمالی غزہ کے الشیخ رضوان محلے میں مہاجرین کے خیموں کے قریب دھماکہ خیز مواد سے بھرے ڈبے گرائے ہیں۔ ان ڈبوں میں پٹرول بھرا ہوا تھا اور وہ بجلی کے تاروں اور فیوز سے منسلک تھیں تاکہ خیموں کو آگ لگا کر شہریوں کو زندہ جلایا جا سکے۔
مزاحمتی سکیورٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر اس قسم کے ڈبے گریں تو وہ ہرگز ان کے قریب نہ جائیں، فوری طور پر محفوظ فاصلے پر چلے جائیں، علاقے کو خالی کر دیں، بچوں کو دور رکھیں اور فوراً مزاحمتی سکیورٹی کی رابطہ لائن یا "الحارس” پلیٹ فارم پر اطلاع دیں۔
مزاحمتی سکیورٹی نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل کے یہ طریقے دراصل نفسیاتی جنگ اور سنگین مجرمانہ جارحیت کا حصہ ہیں جن کے ذریعے نہتے فلسطینی عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ عوام کو چوکنا رہنا اور سکیورٹی ہدایات پر سختی سے عمل کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ وہ اپنی جانوں کو محفوظ رکھ سکیں۔
اس دوران فلسطینی مزاحمتی دھڑے مسلسل قابض اسرائیلی فوج کی مختلف علاقوں میں دراندازیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ یہ دراندازیاں اس وقت دوبارہ شروع ہوئیں جب قابض اسرائیل نے گزشتہ جنوری میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر محاصرہ اور جارحیت دوبارہ شروع کر دی حالانکہ ان دو مہینوں کے دوران بھی وہ بارہا معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کرتا رہا۔