(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ ساتھ فلسطینی اتھارٹی ، محمود عباس کی انتظامیہ کی جانب سے بھی فلسطینیوں پر زمین تنگ کی جارہی ہے ، فلسطین اتھارٹی نے فلسطینی قیدیوں کے گھرانوں کو ماہانہ وظیفہ دینے سے انکار کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق سابق فلسطینی اسیران نے رام اللہ میں اتھارٹی کی جانب سے ماہانہ وظیفے پر پابندی کے خلاف بہ طور احتجاج مسلسل 10 ویں روز بھی دھرنا جاری رکھا ہوا ہے۔
رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کواٹر کے باہر دھرنا دینے والے سابق فلسطینی اسیران ہیں جو ماضی میں صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید رہ چکےہیں۔ فلسطینی اتھارٹی نے سنہ 2007ء سے ان کے ماہانا گذارہ الائونسز بند کر رکھے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی نے غرب اردن کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے 31 سابق اسیران کو الائونسز جاری کرنے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ ان کا تعلق چونکہ اسلامی تحریک مزحمت’حماس’ کے ساتھ ہے۔ اس لیے انہیں الائونسز جاری نہیں کیے جاسکتے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے رام اللہ اتھارٹی کے اس طرز عمل کو ‘سیاسی انتقام’ قرا ردیا ہے۔ احتجاجا دھرنا دینے والے فلسطینی 8 سے 22 سال تک اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔