(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض اسرائیلی افواج کی شرپسندی اور ظالمانہ کارروائیوں سے جہاں فلسطینی نوجوان ،بچے اور بزرگ محفوظ نہیں ہیں وہاں ان کی فرعونیت اورشرانگیزی سے فلسطینی خواتین بھی شدید متاثر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسٹڈی سینٹر برائے فلسطینی اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں افسوسناک اعداد و شمار کا انکشاف کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں اسرائیلی فوج نے چادراور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے 70 فلسطینی خواتین کو گرفتارکیا۔
فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے کا کہنا تھا کہ فلسطینی خواتین قابض صہیونی فوج کی انتقامی کارروائیوں کا آسان ہدف ہیں۔
قابض فوج بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہرعمراور ہرطبقے کی خواتین کو حراست میں لیتی اور انہیں عقوبت خانوں میں قید رکھتی ہے۔ حتیٰ کہ کم سن بچیاں، بیمار اور زخمی خواتین بھی صہیونی فوج کے نشانہ انتقام سے محفوظ نہیں۔
فلسطینی خواتین کے خلاف صیہونی مظالم برپا کیے جانے کی کئی وجوہات ہیں،سب سے بڑی وجہ فلسطینی خواتین کا جدوجہد آزادی میں اپنے مردوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہے۔
فلسطینی خواتین نے سوشل میڈیا کے محاذ پر صہیونی ریاست کو ناکوں چنے چبوا دیئے ہیں۔ صہیونی حکام ان کے سامنے بے بس ہو جاتے ہیں تو انکو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال حراست میں لی گئی 70 خواتین میں سے 60 کو رہا کیا گیا جبکہ 39 فلسطینی خواتین اسرائیلی زندانوں میں بدستور پابند سلاسل ہیں۔
ان میں سے 30 کو انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل کیا گیا ہے۔ زیرحراست فلسطینی خواتین میں 71 سالہ الحاجہ فوزیہ مراعبہ بھی شامل ہیں جو ذیابیطس کی مریضہ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ کم بچیوں میں 16 سالہ ولاء اکرم غیث ہیں۔ دونوں کو غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں مسجد ابراہیمی کے قریب سے حراست میں لیا گیا