(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض صیہونی ریاست کی سپریم کورٹ نے مزاحتمی کارروائیوں کے الزام میں گرفتار چار فلسطینی باشندوں کے مکانات کو فوری طورپر مسمار کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
صیہونی ریاست کے داخلی سیکیورٹی کے ذمہ دار خفیہ ادارے’شاباک’ نے چند ماہ قبل رام اللہ میں ایک کارروائی کے دوران فلسطینی مزاحتمی تنظیم عوامی محاذ کے چار اراکین پر مشتمل سیل جس کا نام سامر مینا سلیم عربید رکھا گیا تھا کو گرفتار کیا تھا، صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ ان چاروں نے تفتیش کے دوران یہودی آبادکار خاتون کو بم دھماکے میں ہلاک کا اعتراف کیا ہے۔
اس سیل کے اراکین میں بم بنانے کے ماہر غرب ا ردن کے نواحی علاقے کوبرکے رہائشی 25 سالہ قسام عبدالکریم شبلی، 25 سالہ یزن حسین مغماس، 21 سالہ نظام یوسف محمد اور 44 سالہ سامر عربید شامل ہیں ۔
مقدمےکی سماعت کے دوران قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد اعلیٰ عدالت نے حکم دیا ہے کہ گزشتہ برس اگست میں رام اللہ کے قریب ‘العبوہ’ کے مقام پر بم دھماکے میں ایک یہودی آباد کار خاتون کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار فلسطینیوں کے مکانات مسمار کردیے جائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے ارکان نے ایک مزاحتمی کارروائی کرتے ہوئے بم دھماکہ کیا تھا جس میں غیرقانونی طورپر آباد صیہونی خاتون کو ہلاک اور دیگر زخمی ہوگئے تھے ، جبکہ اسرائیلی انٹیلی جنس حکام نے تلاشی کے دوران اس مزاحمتی گروپ کی طرف سے نصب کردہ ایک اور بم کو بھی ناکارہ بنا دیا تھا۔