(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کمانڈر سیکیورٹی وجوہات ظاہر کرتے ہوئے الخلیل شہر کے قصبوں کی 130 ایکڑ کی اراضی کو اپنے قبضےمیں لینے کی تجویز دی تھی جس کو منظور کرلیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل کے قصبے اور خربت عطین کے علاقوں میں سیکیورٹی وجوہات ظاہر کرتے ہوئے مقامی فوجی کمانڈر نے فلسطینیوں کے ان علاقوں کوصیہونی ریاست کی تحویل میں لینے کی تجویز دی تھی جس کو منظور کرلیا گیا ہے جبکہ فلسطینیوں کو اپنی زمین خالی کرنے کیلئے صرف سات یوم دیے گئے ہیں ۔
اس سے قبل قابض صہیونی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں 500 دونم فلسطینی اراضی پرقبضے کے احکامات جاری کیے تھے اور غرب اردن کےشمالی شہر نابلس میں 124 دونم فلسطینی اراضی پرقبضے کا حکم دیا تھا۔مشرقی بیت المقدس میں حزما قصبے کے فلسطینی میئر مسم ابو حلو نے کہا کہ صہیونی حکام نے ‘آدم’ یہودی کالونی کے بالمقابل فلسطینیوں کی 500 دونم اراضی پرقبضے کا حکم دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اراضی پرقبضے کا مقصد فلسطینی سرزمین کی قیمت پر صہیونی آباد کاری کو توسیع دینا ہے۔حزما قصبے کے اطراف میں 4 یہودی کالونیاں قائم ہیں۔ یہ علاقہ غرب اردن کو شمال میں القدس سے ملاتا ہے اور القدس میں داخلے کا ایک راستہ ہے۔