(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی سیاستدان کا کہنا ہے کہ جرمن سیاستدان کو غزہ جانے کی اجازت نہ دینا اس کا واضح ثبوت ہے کہ طاقت کے بھرپور استعمال کے باوجود اپنے مذموم مقاصد میں ناکامی سے صیہونی ریاست بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے خلاف پاپولر کمیٹی کے سربراہ جمال الخضری نے اپنے ایک بیان میں صیہونی حکام کی جانب سے جرمن سیاستدان اکھیم کیسلر کو غزہ میں داخلے کی اجازت نہ دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی ریاست نہتے فلسطینیوں پر طاقت کا بھرپور استعمال کرنے کے بعد اپنے مذموم مقاصد کے حصول میں ناکامی پر بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جرمنی کے رُکن پارلیمنٹ اکھیم کیسلرنے تل ابیب پہنچنے کے بعد غزہ کی پٹی میں جانےاور وہاں کے حالات کا جائزہ لینے کیلئے غزہ جانے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم صہیونی حکومت نے انہیں غزہ جانے سے روک دیا اور ان کی درخواست مسترد کردی۔کیسلر نے بتایا کہ ان کا مقبوضہ فلسطین کا دو روزہ دورے کا مقصد غزہ کی پٹی میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں معلومات حاصل کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ وہ غزہ میں جرمنی کے تعاون سےچلنے والے منصوبوں کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے جرمن حکومت پر زور دیا کہ وہ غزہ اسرائیل کی طرف سے انہیں غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سےروکنے کی شدید مذمت کی۔