(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض صیہونی حکام نے برطانوی قانون ساز اور ڈاکٹرکو مظلوم فلسطینوں کے علاج کیلئے مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ جانے کی اجازت نہیں دی۔
تفصیلات کےمطابق اسرائیلی حکام نے مظلوم فلسطینیوں کی مدد کیلئے غزہ جانے والی برطانوی قانون ساز اور بریسٹ کینسر کی ماہر ڈاکٹرفلپا واٹفورڈ کوغزہ جانے سے روک دیا ہے ۔
ڈاکٹر فلپا واٹفورڈنے اسرائیلی حکام کی جانب سے اس غیر انسانی رویے پر سخت مایوسی کا اٖظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین میں چھاتی کےسرطان کے مریضوں کی خدمات اورعلاج معالجے کی بہترین خدمات فراہم کرنے کیلئے گزشتہ ڈھائی سالوں سے میڈیکل ایڈ برائے فلسطین (ایم اے پی) کے ساتھ کام کر رہی ہوں ۔
انھوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ غزہ سے تعلق رکھنے والی بہت ساری فلسطینی خواتین کو چھاتی کے سرطان کے واحد علاج ریڈیو تھراپی کیلئے مقبوضہ بیت المقدس تک جانے کے اجازت نہیں دی جاتی ہے لہذایہ بہت ضروری ہے کہ غزہ میں چھاتی کے سرطان کے علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں اس ضرورت کے پیش نظرٖگزشتہ سال میں نے غزہ میں چھاتی کے کینسر کے علاج معالجے کیلئے دنیا بھر سے تجربہ کاراور پیشہ ور افراد کوجمع جس کا مقصد مقامی فلسطینی طبی ماہرین کو چھاتی کے سرطان کے علاج فراہم کرنے کیلئے تیار کرنا اور ان کی تربیت کرنا تھی تاہم اسرئیلی حکومت نے پہلے تو مجھے ویزا دینے سے انکار کیا اور جب بہت تاخیر کے بعد ویزا مل گیا تو انھوں نے مجھے غزہ جانے کی اجازت نہیں دی جو انتہائی افسوسنا ک اور قابل مذمت ہے ۔