(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )اسرائیلی قید خانوں میں محبوس چار فلسطینی قیدی شدید بیمار ہو گئے۔حکام کی لاپرواہی کے باعث چاروں اسیروں کی حالت نازک ہوگئی۔
اسرائیلی جیلوں میں فلسطینیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میںپابند سلاسل چار بیمار فلسطینی قیدیوں کی بیماری کے باعث حالت شدید نازک ہے اور وہ اپنی جان کھونے کے خطرے سے دو چار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ان فلسطینی قیدیوں کی حالت زار کے ذمہ دار اسرائیلی جیل حکام ہیں جو ان کی حالت سے مسلسل لاپرواہی برت رہے ہیں۔اور دانستہ طور پر انکو ان ادویات سے محروم رکھا جارہاہے جو انکی صحت کو بہتر کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایک قیدی 46 سالہ کمال ابو وعر غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے قباطیہ قصبے سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ اس وقت الجلبوع نامی جیل میں قید ہیں جہاں وہ خون کے کینسر کے مبتلا ہیں۔ ان دنوں ان کی حالت انتہائی تشویشناک بیان کی گئی ہے۔ دوسرے مریض جنین کے برقین قصبے کے رہائشی 30 سالہ ناصر جدع ہیں جو کہ’مجد’ جیل میں قید ہیں۔ ان کی کمر میں شدید درد کی شکایت ہے جس کے لیے انہیں مسلسل اور طویل علاج کی ضرورت ہے۔ اسی طرح الخلیل شہر کے 31 سالہ فادی الحروب گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے جیل حکام کے ناروا رویئے کے خلاف بھوک ہڑتال بھی کی ہوئی ہے۔ فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق 25 سالہ اسیر مقداد الحیح الخلیل کے شمالی علاقے صوریف سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ بھھی معدے اور دیگر امراض کا شکار ہیں مگراسےکسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی گئی۔