(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے "صبراوشاتیلا” میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہونے والے فلسطینیوں کے قتل کے عام کو 37 سال مکمل ہونے پر کہا ہے کہ فلسطینیوں کے قتل عام کو ہرگز معاف نہیں کیا جائیگا۔
مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک "حماس”کی جانب سے جاری ایک بیان میں 37 سال پیشتر1982ء میں لبنان میں "صبراوشاتیلا پناہ گزین کیمپ” پر صہیونی فوج کے ہاتھوں ڈھائی جانے والی قیامت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صبرا و شاتیلا میں فلسطینیوں کے قتل عام اور ان پر ہونے والی بربریت کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
صبرا وشاتیلا میں فلسطینیوں کا قتل عام کوئی ایک واقعہ نہیں تھا بلکہ ظلم کا یہ تسلسل آج بھی جاری ہے اور فلسطینیوں کو ہر روز ایک نئے صبرا اور شاتیلا کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صبرااورشاتیلا میں اسرائیلی فوج نے جس بے دردی سے نہتے فلسطینیوں، معصوم بچوں، خواتین اور بوڑھوں کوذبح کیا گیا اسے کسی صورت میں معاف نہیں کیا جائے گا اورنا تاریخ فلسطینیوں کے قاتلوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم آئے روز صبرا وشاتیلا جیسے حالات سےگذر رہی ہے، فلسطینی قوم کی عزتیں، جان اور مال سب غیرمحفوظ ہیں اورصہیونی وحشی درندوں کی طرف فلسطینیوں کو مسل رہےہیں، ان کے حقوق غصب کیے جا رہے ہیں اور فلسطینیوں کے خلاف منظم ریاستی دہشت گردی کے بدترین مظاہرآج بھی جاری ہیں۔
واضح رہے کہ 16 اور17 ستمبر 1982ء کو قابض صہیونی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں فلسطینی مہاجر کیمپ صبراو شاتیلا میں اسرائیلی فوج نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین ہزارنہتے فلسطینیوں کو خون میں نہلا دیا گیا تھا۔ شہداء کی اکثریت خواتین، بچوں اور بوڑھوں پر مشتمل تھی، اس واقعے کو آج 37 سال گذر چکے ہیں۔