(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سعودی عرب نے اسرائیل کی خوشنودی کیلئے گرفتار کیئے جانے والے فلسطینی رہنماکو کئی ماہ بدترین تشدد کے بعد گزشتہ روز رہا کردیا۔
سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے کام کرنے والی کمیٹی کے چیئر مین خضر المشایخ نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ سعودی حکام نے سیاسی بنیادوں پر زیرحراست غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ کے رہائشی انجینیر فلسطینی رہ نما عبداللہ عوض عودہ سعودی عرب میں گرفتار 62 فلسطینیوں میں پہلےانجینیر تھے جن کو مسلسل چار ماہ تک سعودی عرب کی جیل میں قید رکھنے اور غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنانے کے بعد آخر جمعرات کے روز رہا کردیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ 10 ماہ سے درجنوں اردنی نژاد فلسطینی رہ نماؤں کو حراست میں لے رکھا۔ ان کی گرفتاری کی وجہ ان کی فلسطینی مزاحمت کی حمایت بتائی جاتی ہے۔ سعودی عرب غیر متوقع طور پرفلسطینی تحریک مزاحمت کی حمایت کے بجائے اسے دہشت گردی کی کارروائیوں کے طور پر پیش کررہا ہے۔