(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس نے فلسطینی قوم اور تمام فلسطینی قوتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسی کے خلاف جامع مزاحمت میں تیزی لائیں تاکہ فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیل کے نسل پرستانہ، نسل کشی، یہودی آبادکاری، فلسطینی اراضی اور املاک پرقبضے کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا جاسکے۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ترجمان ھازم قاسم کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیلی وزیردفاع کے حالیہ بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فلسطینی قوم اور تمام فلسطینی قوتوں سے صیہونی ریاست کے خلاف جامع مزاحمت میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔
ترجمان حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیردفاع کا بیان صہیونی ریاست کی استعماری اور غاصبانہ پالیسی کا عکاس ہے جس کی مذمت کی جاتی ہے ، انھوں نے کہا کہ صیہونی وزیر دفاع کا بیان اسرائیلی ریاست کی فلسطینی قوم پرمسلط کی گئی اس جنگ کا حصہ ہے جو امریکا کی مدد سے فلسطین پرصہیونی قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے شروع کی گئی ہے۔
ھازم قاسم کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کے لیے گھروں کی تعمیر کھلی جارحیت ہے جس کے خلاف پورے غرب اردن میں اور فلسطین بھر میں جامع مزاحمتی پروگرام پرعمل درآمد کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے اسرائیلی دہشتگردانہ پالیسی کے خلاف فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی دشمن کے ساتھ جاری پولیس اور فوجی تعاون فوری طورپر ختم کرے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نفتالی بینیٹ نے گانگریس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے غرب اردن میں نئے یہودی ریائشی یونٹس کی تعمیرات کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ دس سالوں میں غرب اردن میں غیر قانونی یہودی آبادکاروں کی تعداد 4 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ کرنے کا اعلان کیا تھا ۔