(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین پر قابض ریاست اسرائیل کی حکومت نے فلسطین کے علاقے غرب اردن میں نئی غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کی اجازت دے دی
فلسطین پر قابض اسرائیل کےصیہونی انتہا پسند وزیراعظم نیتن یاہوکی حکومت نے پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سے صرف دو روز قبل مقبوضہ فلسطینی علاقے غربِ اردن میں یہودی آبادکاروں کی ایک بستی کی منظوری دے دی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفترسے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ نے وادیِ اردن میں واقع میفوت یریکو کے نام سے دوردراز بستی کو سرکاری اور قانونی بستی قرار دینے سے اتفاق کیا ہے۔واضح رہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قائم تمام یہودی بستیاں غیر قانونی ہیں لیکن اسرائیل ان بستیوں کو قانونی قراردیتا ہے جن کی اس نے منظوری دی تھی اور انھیں غیر قانونی قرار دیتا ہے جنھیں یہودی آبادکاروں نے فلسطینی علاقوں میں ازخود ہی بسا لیا تھا۔
دریں اثناء سعودی عرب کے وزیر خارجہ ابراہیم العساف نے کہا ہے کہ اسرائیل کے تمام نئے اقدامات غیر قانونی اور کالعدم ہیں اور ان کے نتیجے میں معرضِ وجود میں آنے والی ہرچیز کو سعودی عرب مسترد کرتا ہے۔