(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) حماس کے سربراہ نے انکشاف کیا ہے کہ اگر حماس اسرائیل کے خلاف مسلح مزاحمت ترک کردے، القدس سے دستبر دار ہونے کا اعلان کرے اور صدی کی ڈیل کو تسلیم کرے تو غزہ کی تعمیر نو کے لیے 15 ارب ڈالر کی رقم دی جانے کی پیشکش کی گئی ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے ایک نیوز ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا ہےکہ دو ماہ قبل انہیں شرائط ماننے کے عوض غیرمعمولی رقم کی فراہمی کی پیشکش کی گئی تھی جس کو ہم نے مستردکردیا ہے انھوں نے کہا کہ القدس سے دستبرداری کسی صورت قابل قبول نہیں اور فلسطینی شہداء کا خون رائیگاں کبھی نہیں جائے گا ۔
انھوں نے بتایا کہ خطیر رقم کی پیشکش کرنے والی قوتوں نے یقین دلایا کہ اگر ان شرائط کو مان لیا جائے تو 15 ارب ڈالر کی رقم سے غزہ میں ایک بندرگاہ اور ہوائی اڈہ تعمیر کرنے کی اجازت ہوگی لیکن پیشکش ٹھکرا دی گئی ہے ۔