مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے شدت پسند لیڈر آوی گیڈورلائبرمین نے ’’لیکوڈ‘‘ پارٹی کے ساتھ آئندہ قائم ہونے والی حکومت میں شمولیت کے لیے مذاکرات کیے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آوی گیڈور لائبرمین نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جماعت سے بات چیت میں دو اہم شرائط مانگی ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابقعبرانی اخبار ’’یسرائیل ھیوم‘‘ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ تمام انتہا پسند مذہبی جماعتیں نیتن یاھو اور ان کی جماعت کو حکومت سازی کی سفارش کریں گی۔
ادھر عبرانی اخبار کے مطابق ’’اسرائیل بیتنا‘‘ کے سربراہ آوی گیڈور نے حکومت میں شمولیت کے لیے دو بڑی شرائط عائد کی ہیں۔ ان میں بڑی شرط فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت کا خاتمہ ہے۔ اس کےعلاوہ وہ وزارت داخلہ کے بھی امیدوار ہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیل بیتنا کے رکن پارلیمنٹ عودید فوریر نے حکومت میں شمولیت کے لیے نیتن یاھو کی جماعت سے مذاکرات کیے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق آوی گیڈورلائبرمین نے وزارت داخلہ کا قلم دان مانگنے کےساتھ ساتھ کہا ہے کہ نئی حکومت غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی حکومت کے خاتمے کا بھی وعدہ کرے۔
اخباری بیان کے مطابق آوی گیڈور کی جماعت کے علاوہ ایک اور مذہبی سیاسی جماعت ’’شاس‘‘ نے بھی وزارت داخلہ کا قلم دان مانگا ہے۔
خیال رہے 9 اپریل کو فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جماعت اور آوی گیڈور لائبرمین نے بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی۔ مجموعی طور پر دیگر شسدت پسند مذہبی جماعتیں بھی کنیسٹ کے حالیہ انتخابات میں کامیاب ہوئی ہیں۔