(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) پاپولر کمیٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ قابض ریاست فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے منصوبوں پر دن رات کام کر رہی ہیں، اسرائیل کے وعدوں اور معاہدوں پر یقین نہیں کیا جاسکتا۔
غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے خلاف پاپولر کمیٹی کے سربراہ جمال الخضری نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں قلندیہ کے مقام پر ہوائی اڈے کے لیے مختص فلسطینی اراضی پر یہودی کالونی کی تعمیر کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض ریاست ایک جعلی اور ناقابل اعتبار ریاست ہے جس کے وعدے اور معاہدے پر کسی بھی صورت یقین نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ امریکی اصدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل کیلئے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل کے سازشی فارمولے سے فایدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مقبوضہ بیت المقدس میں قلندیہ کے مقام پر ہوائی اڈے کے لیے مختص فلسطینی اراضی کے 1200 دونم رقبے پر یہودی کالونی قائم کرنے کا اعلان کیاہے ، اس کالونی میں ہزاروں گھروں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ تجارتی مراکز اور دیگر منصوبوں پر کام شروع کیا جائے گا۔ یہ سب جانتے ہوئے کہ قلندیہ کا یہ علاقہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے میں فلسطینیوں کے لئے سیاحتی علاقہ قرار دیا گیا ہے۔