مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے سابق وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی اور اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کےحوالے سے جو کچھ کرنا چاہتے تھے وہ نہیں کرنے دیا گیا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق آوی گیڈور لائبرمین کا کہنا ہے کہ میں حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو غزہ میں بلا خوف وخطر گھومتے نہیں دیکھنا چاہتا۔
ایک مقامی ریڈیو کو دیئے گئے انٹرویو میں آوی گیڈور لائبرمین نے کہا کہ دوبارہ اگر انہیں کسی حکومت میں شامل ہونے کا موقع ملا تو وزارت دفاع ان کی پہلی ترجیح ہوگی۔
انہوں نے دھمکی آمیز لہجے میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے بارے میں کہا کہ میں ھنیہ کو غزہ میں نے خوف گھومتے پھرتے نہیں دیکھ سکتا۔
خیال رہے کہ آوی گیڈور لائبرمین نے وزارت دفاع کا قلم دان سنھبالنے سے قبل کہا تھا کہ میں عہدہ سنھبالنے کے 48 گھنٹوں کے اندر اندر اسماعیل ھنیہ کا کام تمام کر دوں گا تاہم دو سال کے بعد غزہ میں ایک خونی کارروائی میں فلسطینی مجاھدین کو نقصان پہنچانے کے بعد وہ لائبرمین وزارت دفاع سے مستعفی ہوگیا۔
مستعفی اسرائیلی وزیردفاع نے کہا کہ اسرائیلی کابینہ جس انداز میں دیکھتی ہے اس انداز میں دنیا نہیں دیکھتی۔ جن وزراء نے شام کو غزہ کے خلاف فوجی کارروائی سے روکا صبح کو وہی ھنیہ کے خلاف سخت کارروائی نہ کیے جانے پر سوال اُٹھا رہے تھے۔