مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی کنیسٹ ’’ پارلیمنٹ ‘‘ نے بدھ کے روز ایک اور ظالمانہ قانون کی ابتدائی منظوری دی ہے جس کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے مزاحمتی فلسطینی خاندانوں کو شہر بدر کردیا جائے گا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار’’ یدیعوت احرونوت ‘‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے خاندانوں کو اجتماعی سزا دینے کے لیے پیش کیے گئے آئینی بل کی ابتدائی رائےشماری میں بھاری اکثریت سے اس کی منظوری دی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون ایسے فلسطینی خاندان جن کے افراد یہودیوں کو اذیت دینے کا موجب بنے ہوں انہیں مزاحمتی کارروائی کے ایک ہفتے کے اندر اندر کسی دوسرے شہر میں بے دخل کردیا جائے گا۔
کنیسٹ میں ہونے والی رائے شماری میں اس قانون کے حق میں 69 اور مخالفت میں 38 ووٹ ڈالے گئے۔ عرب ارکان کنیسٹ نے اس قانون کی مخالفت کی جس پر انہیں ایوان سے نکال دیا گیا تھا۔
یہ آئینی بل جیوش ہوم کے سربراہ اور وزیر تعلیم نفتالی بینٹ نے پیش کیا تھا۔ اس قانون کا مقصد فلسطینی مزاحمتی خاندانوں کو اجتماعی سزا دینا اور فلسطینیوں کی تحریک آزادی کا جذبہ کچلنا ہے۔