(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوجیوں کی جانب سے گورنر القدس کے گھر پر دھاوا اور اہلخانہ کو تشدد کانشانہ بنانے کے خلاف فلسطینیوں نے احتجاج کیا ، مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے قابض فوجیوں نے طاقت کا بھرپور استعمال کیا جس کےباعث جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
مقامی ذرائع سے حاصل اطلاعات کے مطابق آج صبح قابض صہیونی فوج کے "یمان یونٹ” کے اہلکاروں نےسلوان ضلع میں واقع مقبوضہ بیت المقدس کے مسلمان گورنر عدنان غیث کے گھر پر دھاوا بولا اور اہلخانہ کو تشدد کانشانہ بنایا ، اسرائیلی فوج کے چھاپے کے وقت گورنر عدنان غیث اپنے گھر پر موجود نہیں تھے ، اسرائیلی فورسز نے ان کے اہلخانہ کو زدوکوب کرتے ہوئے اہلخانہ سے چار افراد کو گرفتار کرلیا جس کے بعد فلسطینی شہریوں نے صہیونی ریاستی دہشتگردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے طاقت کا بھرپور استعمال کیا اور ربڑ کی گولیوں سمیت آنسو گیس کے شیل فائر کئے ، فلسطینی نوجوانوں نے قابض فوجیوں پر پیٹرول سے بنے بم پھینکے اور پتھراؤکیا ، غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس جھڑپ میں 14 فلسطینیوں کے زخمی ہونے جبکہ دو اسرائیلی فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔