(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی حکام نے جیل میں علاج کی سہولیات میسر نہ ہونے سے کینسر کے باعث شہید ہونے والے فلسطینی قیدی سامی ابو دیاک کا جسد خاکی اردن میں ان کے ورثہ کے حوالے کردیا۔
فلسطینی محکمہ اسیران کے چیئرمین قدری ابو بکر کے مطابق فلسطینی نژاد اردنی 26 سالہ سامی ابو دیاک 26 نومبر کواسرائیل کی ایک جیل میں علاج سے محروم رہنے کے باعث کینسر کی وجہ سے دم توڑ گئے تھےاس کے بعد صہیونی حکام نے شہید کا جسد خاکی قبضے میں لے رکھا جس کو گذشتہ روز اردن کے مطالبے پرعمان میں ان کے ورثہ کے حوالے کردیا گیا ۔
قبل ازیں صہیونی حکومت کی طرف سے شہید سامی ابو دیاک کا جسد خاکی اردن کے حوالے کرنے سے انکار کردیا تھا۔سامی ابو دیاک کو کینسر کا موذی مرض 2015ء میں لاحق ہوااور انہیں سوروکا اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے معدے میں موجود کینسر کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا۔
ابو دیاک کو مزاحمتی حملوں کے الزام میں تین بارعمر قید اور 30 سال اضافی قید کی سزا سنائی تھی۔ سنہ 1967ء کے بعد اسرائیلی جیلوں میں شہید ہونےوالے فلسطینیوں کی تعداد 222 ہوگئی ہے۔