(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین میں بجلی کی فراہمی کی سب سے بڑی اسرائیلی کمپنی نے فلسطین اتھارٹی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جلد واجبات ادا نہیں کئے گئے تھے فلسطینی شہروں کی بجلی بند کردی جائے گی۔
اسرائیلی مقبوضہ فلسطین میں بجلی کی فراہمی کی سب سےبڑی کمپنی القدس الیکٹرک کمپنی نے فلسطینی اتھارٹی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جلد بجلی کے واجبات کی ادائیگی نہیں کی گئی تو اس صورت میں کمپنی غرب اردن اور القدس کو دی جانے والی بجلی بند کردے گی ۔
اسرائیل کمپنی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ واجبات کی ادائی میں تاخیر کے باعث وہ وسط دسمبر سے آئندہ سال وسط مارچ تک بجلی کی فراہمی میں کمی کرنے کی تیاری کررہی ہے وہ ہرشہر میں دو بار تین تین گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کرے گی اور ضرورت پڑنے پر اس میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
کمپنی کی طرف سے بجلی کی بندش کے نتیجے میں غرب اردن کے اہم شہر جن میں رام اللہ ، بیت لحم، اریحا اور مشرقی بیت المقدس کے علاقے شامل ہیں بری طرح متاثر ہوں گے ۔
خیال رہے کہ اسرائیلی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اس کے ایک ارب شیکل بلات کی نا دہندہ ہےدوسری جانب فلسطینی الیکٹرک کمپنی کے ڈائریکٹر جنرل ھشام العمری نے اسرائیلی کمپنی کی طرف سے جاری کردہ وارننگ کو انتقامی فیصلہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی کمپنی کی طرف سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے اعلان سے فلسطینیوں کی صحت، تعلیم، اقتصادی اور سماجی شعبے متاثر ہوں گے۔ یہ ایک انتقامی فیصلہ ہے اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔