صیہونی وزیراعظم نیتن یاہوکا کہنا ہے کہ مستقبل میں فلسطینیوں کے ساتھ کسی بھی امن معاہدے کی صورت میں اسرائیل وادی اردن کا قبضہ نہیں چھوڑے گا، وادی اردن سے اسرائیلی انخلاء سے امن نہیں آئے گا بلکہ جنگ اور دہشت گردی میں امزید اضافہ ہوگا۔
اپنے جاری کردہ بیان میں صیہونی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے فلسطینیوں کے ساتھ تنازعہ کے حل کے لیے صدی کی ڈیل کا امن منصوبہ پیش کیا گیا ہے تاہم ہم اس منصوبے کی ایسی کوئی تجویزقبول نہیں کریں گے جس میں وادی اردن سے اسرائیلی فوج کے انخلاء کا مطالبہ کیا جائے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے وادن اردن پر قبضہ برقرار رکھنے سے متعلق اپنا بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب وہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن کے ہمراہ اس علاقے کے دورے پر آئے تھے۔ انہوں نے صدی کی ڈیل کو مسترد کرنے کے فلسطینی موقف کی شدید مذمت کی اور کہا کہ فلسطینیوں کا منامہ کانفرنس میں شرکت کا بائیکاٹ امن کے قیام کے لیے ہونے والی کوششوں میں تعاون نہ کرنے کے مترادف ہے۔
نیتن یاھو نے کہا کہ ان کا وادی اردن سے فوج نکالنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ امن کے لیے وادی اردن سے اسرائیلی انخلاء کا مطالبہ کرتے ہیں میں بتا دیتا ہوں کہ وادی اردن سے فوج نکالنے سے امن قائم نہیں ہوگا بلکہ اس کے نتیجے میں جنگ اور دہشت گردی میں مزید شدت آئے گی۔