(روز نامہ قدس۔آنلائن خبر رساں ادارہ )سابق اسرائیلی وزیر دفاع اور دائیں بازوں کی انتہا پسند صہیونی جماعت ” اسرائیل ہمارا گھر” کے سربراہ اویگڈور لیبر مین نے اسرائیل کے دینی مدارس کو انتہا پسندی اور قدامت پسند ی کا مرکز قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنا یا ہے۔واضح رہے کہ وہ اور انکی جماعت خود انتہا پسندی کی سیاست پر یقین رکھتی ہے۔
ایک مقامی اسرائیلی نیوز ایجنسی میں شائع شدہ خبر کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیر دفاع نے اسرائیل کے مذہبی معاشرے کو بت پرست قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی انتہائی خطرناک ہے، اسرائیل کی قدامت پسند مذہبی جماعتیں اور حریدی غیر معمولی طور پر انتہا پسندی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگ مذہبی عقائد کے بجائے ربیوں کو سر چشمہ ہدایت سمجھ رہے ہیں۔۔ یہ یہودیت نہیں یہ درحقیقت بت پرستی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کی اسرائیلی دینی مدارس انتہا پسندی کی تعلیم دے کر یہودی نوجوانوں کو دہشت گردوں میں تبدیل کر رہے ہیں۔ان کے اس بیان کے بعد اسرائیل کے مذہبی حلقوں میں شدید غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔