(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے ایک سینیر دفاعی تجزیہ نگار اور عرب امور کے ماہرنے اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جدید ترین ٹیکنالوجی کے باوجود ہمارے سیکیورٹی اور جاسوسی کے لیے کام کرنے والے ادارے القسام بریگیڈ کے سامنے بے بس ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے ایک دفاعی تجزیہ نگار اور عرب امور کے ماہر ڈاویر مور نے اپنے تازہ شائع ہونے والے آرٹیکل میں اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کی مکمل ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے عسکر ونگ القسام بریگیڈ نے غزہ کی پٹی کے علاقے میں اسرائیلی فوج کے لیے معلومات کا حصول مشکل بنا دیا ہے، القسام بریگیڈ نے ایک ایسا ٹیلی کام سسٹم تیار کیا ہے جو اسرائیل کے لیے جاسوسی کی کسی بھی کوشش کی نشاندہی کرکے اسے ناکام بنا دیتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تیرا سالوں سے محاصرے کا شکار غزہ پر بدترین معاشی پابندیوں اور پے درپے حملوں اور تباہیوں کے باوجود ایسی ٹیکنالوجی کا حصول حیران کن اور پریشان کن ہے ، غزہ کا علاج اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کے لیے ایک نیا چیلنج بن چکا ہے۔
واضح رہے کہ مارچ 2019ء کو اسرائیلی فضائیہ نے غزہ میں ایک تین منزلہ ایک عمارت کو بمباری سے تباہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ حماس اس عمارت کو انٹیلی جنس ریسرچ اور سیکیورٹی سے متعلق معلومات جمع کرنے کے لیے استعمال کررہی تھی۔