(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے جنگنی مجرم وزیراعظم نیتن ہو نے کہا ہے کہ "اسرائیل کی بقا قربانیوں کی ایک طویل زنجیر ہے، اور یہی قربانیاں ہمارے جنگجو اس وقت دے رہے ہیں۔” انہوں نے خام خیالی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ "ہم مل کر اپنے دشمنوں پر فیصلہ کن فتح حاصل کریں گے۔”
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ "صیہونی افواج اس وقت رفح سے لے کر جبل الشیخ تک لڑ رہی ہیں، اور اسرائیلی جنگجو مختلف محاذوں پر دشمنوں کا صفایا کر رہے ہیں۔” اس نے 7 اکتوبر کی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "جن لوگوں نے قتلِ عام کیا، ان کے خلاف خاموش نہیں رہا جا سکتا”، جس سے اس کی مراد فلسطینی مزاحمتی کارروائیاں تھیں۔
واضح رہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی حکومت نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کا آغاز تو کر دیا ہے، لیکن وہ اس مرحلے کی بنیادی شرائط — خاص طور پر غزہ سے مکمل انخلاء اور نسل کشی پر مبنی جنگ کا خاتمہ — پورا کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی۔ جبکہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے معاہدے کی تمام شرائط پر عمل درآمد کے لیے اپنی مکمل آمادگی ظاہر کی ہے۔
مارچ 2025 کے آغاز میں 42 روز پر محیط معاہدے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا، جس کے بعد غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے ایک بار پھر انسانی امداد کے داخلے پر پابندی لگا دی۔ حالانکہ جنگ بندی کے دوران صرف محدود مقدار میں امداد کی اجازت دی گئی تھی۔ تب سے اب تک جاری نسل کشی میں صیہونی بمباری کے نتیجے میں سینکڑوں فلسطینی شہید اور ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔