(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) شرکاءنے فلسطین کے چھیالیسویں یوم ارض کے موقع پر فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعلان کیااور کہا کہ اسرائیل فلسطین پر قائم کی گئی غاصب اور ناجائز ریاست ہے، فلسطین صرف فلسطینیوں کا وطن ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان لاہور کے زیر اہتمام تیس مارچ یوم ارض فلسطین کی مناسبت سے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجس میں قائد اعظم کے فلسطین کے حوالے سے نظریات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئےبتایا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے قرارداد پاکستان کے تاریخی دن قرار داد فلسطین پیش کی۔
مظاہرے کے شرکاء میں عثمان محی الدین نورانی، مولانا ایوب آزاد، حافظ ابوبکر ، حافظ امتیاز حسین، سمیع اللہ اور دیگر احباب شامل تھے جبکہ مظاہرین میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے حصہ لیا اور اسرائیل مخالف نعرے لگائے۔
شرکاءنے فلسطین کے چھیالیسویں یوم ارض کے موقع پر فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعلان کیااور کہا کہ اسرائیل فلسطین پر قائم کی جانے والی ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے، فلسطین صرف فلسطینیوں کا وطن ہے۔
انہوں نے کہا کہ دور حاضر میں چند عرب اور غیر عرب ریاستوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر کے فلسطین کی مظلوم عوام اورامت مسلمہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپ کر بہت بڑی خیانت کی ہےاور پاکستان پر بھی اسرائیل سے تعلق کیلیے دباؤ ہے۔
مقررین نے کہا کہ یوم پاکستان و یکجہتی فلسطین قائد اعظم محمد علی جناح سے تجدید عہد ہے جس کے بعد چند عرب حکمرانوں کی جانب سے پاکستان پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے دباؤ کو مسترد کرتے ہیں اور ان تمام حکومتوں کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے جوقائد اعظم محمد علی جناح کے طے کردہ اصولوں کے مطابق پاکستان اسرائیل کو ناجائز اور غاصب ریاست ہی تصور کرتا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ چند کالی بھیڑیں پاکستان کو اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی طرف لے جا کر اپنی تجوریاں بھرنے کے خواب دیکھ رہی ہیں تاہم پاکستان کے عوام اس خواب کو کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے۔
احتجاج میں شامل مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے خطے میں امریکی پالیسیوں کی بھی شدید مذمت کی، ان کا کہناتھا کہ پاکستان کے عوام فلسطین کے ساتھ ہیں اور کسی بھی حکومت یا فرد کو یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے فرامین کے خلاف جا کر اسرائیل کے لئے نرم گوشہ پیدا کیا جائے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اعلانیہ طور پر فلسطین کی اخلاقی و سیاسی حمایت کرے۔