(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اقوام متحدہ کے ترجمان کی جانب سے غزہ کے غیر قانونی محاصرے کو ختم کرنے کے مطالبے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ "اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کے یہ بیانات ایک بار پھر ظاہر کرتے ہیں کہ اس غیر منصفانہ محاصرے کے نتیجے میں 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کے مصائب کس حد تک ہیں۔”
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت تحریک حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے نے اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوگریک کے اس بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل سے غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کرم ابو سالم گزرگاہ کی بندش صیہونی جرائم کا تسلسل ہے، فوزی برھوم
اپنے ایک جاری بیان میں ترجمان حماس فوزی برھوم نے کہا کہ صہیونی ریاست کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی واضح طور پر بین الاقوامی قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جس کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ حماس کے ترجمان نے غاصب صیہونی ریاست کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف استعمال کی جانے والی نسل پرستی کی پالیسی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے تمام بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان تمام بیانات اور رپورٹس کو سنجیدگی سے لیں اور ہمارے عوام کے مصائب کے خاتمے کے لیے کوششوں کو تیز کرنے کے لیے کام کریں اور صیہونی ریاست پر غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ محاصرہ ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔