(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) گذشتہ ماہ قابض اسرائیل کے فوجی مبصرین نے پہلی مرتبہ سالانہ ’’افریقی شیر‘‘فوجی مشقوں میں بھی شرکت کی تھی جس میں مراکش اورامریکاکے زیراہتمام ان مشترکہ مشقوں میں متعدد ممالک کے ہزاروں فوجی اہلکاروں نے شرکت کی تھی۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز فلسطین پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے آرمی چیف ایویوکوخاوی مراکش کےتین روزہ دورے پر دارالحکومت رباط پہنچ گئے ہیں جہاں وہ مراکشی اعلیٰ دفاعی حکام سےخصوصی ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطینی علاقوں میں کئی محاذوں کا سامنا ہے، صہیونی آرمی چیف
صہیونی ذرائع کے مطابق اسرائیلی چیف مراکش کے قائم مقام وزیربرائے دفاعی انتظامیہ عبداللطیف لودییی کے علاوہ شاہی مسلح افواج کے انسپکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل بالخیرالفاروق اور اعلیٰ دفاعی حکام سےبھی ملاقات کریں گے۔
اہم ہے کہ گذشتہ ماہ قابض اسرائیل کے فوجی مبصرین نے پہلی مرتبہ سالانہ ’’افریقی شیر‘‘فوجی مشقوں میں بھی شرکت کی تھی جس میں مراکش اورامریکاکے زیراہتمام ان مشترکہ مشقوں میں متعدد ممالک کے ہزاروں فوجی اہلکاروں نے شرکت کی تھی۔
مارچ میں اسرائیلی فوج کے ایک وفد نے رباط میں مراکشی افسروں سے ملاقات کی تھی۔ 2020ء میں دونوں ملکوں کے درمیان معمول کے تعلقات استوار ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی حکام کا اپنی نوعیت کا یہ پہلا دورہ تھا اور اس میں دوطرفہ فوجی تعاون کے معاہدے پر دست خط بھی کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ قابض اسرائیل اور مراکش کے مابین ابراہیم اکارڈ معاہدے کے نتیجے میں یہ دوطرفہ تعلقات معمول پر آنے کے بعدصہیونی فوج کے سربراہ کا شمالی افریقی ملک کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے، مراکش ی جانب سے سنہ 2000ء میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں دوسری انتفاضہ تحریک کے بعد اسرائیل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسکے ساتھ تعلقات منقطع کرلیے تھے تاہم دو دہائیوں کی خاموشی کے بعدمعاہدہ ابراہیمی کے تحت مراکش نے اسرائیل کے ساتھ دوبارہ تعلقات استوارکیے ہیں۔