(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیل میں گذشتہ تین سالوں سے قید فلسطینی کو دوران حراست بدترین جسمانی اور ذہنی ٹارچرکا نشانہ بنایا گیااور سر کے پچھلے حصے کو ضربیں لگائی گئیں جس سے سر میں خون کی روانی متاثر ہوئی۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی زندانوں میں قید 3 سالوں سے قید فلسطینی نوجوان احمد مناصرہ پر صہیونی فوج نے بہیمانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں نوجوان ہوش و ہواس کھو بیٹھا اور ذہنی معذور ہو کر اپنے عزیزوں کو پہچاننے سے محروم ہوگیا۔
فلسطینی قیدی احمد مناصرہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ احمد گذشتہ تین سالوں میں دوران حراست بدترین جسمانی اور ذہنی ٹارچرکا نشانہ بنایا گیا اور اور تشدد کرتے ہوئے سر کے پچھلے حصے کو بھی لاٹھیوں سے ضربیں لگائی گئیں جس سے سر میں خون کی روانی متاثر ہوئی جس باعث اس کی حالت بری طرح خراب ہوئی اور وہ ذہنی اور نفسیاتی عوارض میں مبتلا ہو کر اس حال کو پہنچا ہے۔
صہیونی جیل میں قید فلسطینی نوجوان کے خاندان کی جانب سے احمد مناصرہ کا معاملہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں کے سامنے پیش کر نے کا فیصلہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی ادارےاسیر کی رہائی اور اس کے ساتھ کیے جانے والے صہیونی فوج کے انسانیت سوز سلوک کے خلاف کارروائی کی جائے۔