(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں مسیحیوں کے روحانی پیشوا نے کہا ہے کہ صیہونی ریاست مقبوضہ بیت المقدس کے لئے جو منصوبہ بندی کررہی ہے وہ بے حد خطرناک ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں میسیحیوں کے مذہبی پیشوا سبسطیہ کے یونانی آرتھوڈوکس آرچ بشپ عطااللہ حنا نے کہا ہے کہ قابض صیہونی ریاست مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر کےلئے جو منصوبہ بندی کررہی ہے وہ انتہائی تباہ کن ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اس منصوبہ بندی سے ظاہر ہوتاہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کو غیر قانونی صیہونی آبادکاری کے تسلط میں لاکر آئندہ دو برسوں کے دوران مسجد اقصیٰ سمیت پرانے شہر سے بے دخل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
خطیب مسجد اقصیٰ کےگھر پرصیہونی فوج کاچھاپہ کھلی دہشتگردی ہے، عطاءاللہ حنا
انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض ریاست کا منصوبہ القدس میں قبضے کی پالیسیوں اور طرز عمل کے سلسلے کے دائرہ کار میں آتا ہے، جس میں غیر قانونی اور ناجائز قبضوں کے اقدامات سے نمٹنے کے لیے مزید بیداری، حکمت اور ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ القدس ایک مقبوضہ شہر ہے اور قابض حکام القدس میں جو کچھ کر رہے ہیں وہ باطل اور غیر قانونی پالیسیاں ہیں اور اس کے ساتھ کسی بھی طرح سے نمٹنا جائز نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ القدس بہت خطرات میں گھر چکا ہے۔
بیت المقدس کے بیٹے میدان میں اپنے شہر اور اپنے مقدسات کے دفاع کے لیے اگلے مورچوں پر کھڑے ہیں۔ قوم کے بہت سے لوگوں کے لیے بیداری کی ضرورت ہے تاکہ القدس کی آزادی کے لیے زیادہ قوت کے ساتھ تحریک چلائی جا سکے۔