(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسماعیل ھنیہ نے سابق نائب وزیر اعظم ڈاکٹر ناصر الدین الشاعر کو فون کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم کے محسن پر حملہ قابض دشمن کی سازش ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قابض صیہونی ریاستی دہشتگردی کے خلاف بر سرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے گذشتہ روز شمالی مغربی کنارے کے نابلس میں نامعلوم افراد کی جانب سے قاتلانہ حملے میں زخمی ہونےو الے سابق نائب وزیر اعظم ڈاکٹر ناصر الدین الشاعر کو فون کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیے
نئی حکومت سے بھی کوئی اچھی امید نہیں، فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ
اسماعیل ھنیہ نے فون پر بات کرتے ہوئے اس حملے کو ’غدارانہ جرم‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ان کا کہنا تھاکہ کسی فلسطینی قوم کے محسن کو اس طرح نشانہ بنانا صیہونی سازش ہے ۔
انھوں نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ اس گھنا ؤ نے جرم میں ملوث افراد کا سراغ لگانے اور ٹرائل کرنے کے لیے فوری اقدامات کرائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام فلسطینی اس گھناؤنے جرم پر شدید غصے کی حالت میں ہیں۔ "حماس” کے سربراہ نے اس مجرمانہ رویے کے خطرے کے خلاف خبردار کیا، جو کہ ایک عظیم قومی مصیبت بن کر ابھر رہا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطین کے سابق نائب وزیر اعظم ناصر الدین الشعر گذشتہ شام شمالی مغربی کنارے کے نابلس کے جنوب میں واقع گاؤں کفر قلیل نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر زخمی کردیا ، حملے م یں ناصر الدین الشعر معمولی زخمی ہوئے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔