(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) پولینڈ میں منظور ہونےوالے بل پر اسرائیل کو شدید تحفظات ہیں ، صیہونی وزیراعظم کاکہنا ہے کہ اسرائیل پولینڈ کے قانون پر سنجیدگی سے غور کررہا ہے۔
پولینڈ کی پارلیمنٹ میں منظور ہونےوالےپراپرٹی کے بل جس میں نام نہاد "ہولوکاسٹ” کے دور میں نازیوں کے ہاتھوں قبضے میں لی گئی یہودیوں کی جائیدادوں کو ان کی اولادوں تک دوبارہ حاصل کرنے یا معاوضہ لینے سے روکنے والے قانون پر اسرائیل نے شدید احتجاج کرتے ہوئے پولینڈ میں اپنے سفیر کو واپس بلالیا ۔
صیہونی وزیرخارجہ یائر لبید سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں پولینڈ کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولینڈ ایک جمہوریت مخالف ملک بن گیا ہے اس لئے اپنے سفیر کو مشورے کیلئے فوری طورپر طلب کیا گیا ہے۔
دوسری جانب صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے اپنے ٹویٹر پیج پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ اسرائیل پولینڈ کے قانون کو اپنانے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے جو یہودیوں کو ہولوکاسٹ کے دوران لوٹی گئی جائیداد کا معاوضہ حاصل کرنے سے روکتا ہے۔پولینڈ کے صدر کے دستخط کا مرحلہ قانون کی حتمی توثیق کے لیے درکار آخری مرحلے میں آتا ہے۔بل پر اپنے دستخط پر تبصرہ کرتے ہوئے پولش صدر نے کہا کہ نئے قانون پر دستخط کے ساتھ قانونی انتشار کا ایک دور ختم ہو جائے گا اور پولینڈ کی ریاست اپنے شہریوں کو ناانصافی سے بچائے گی ۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے عاید کردہ الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے اپنے ہاں منظور ہونے والے بل کا دفاع کیا۔