(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) شہدا کے ورثاء اور اہل علاقہ نے بھارتی بربریت کے کھلے ثبوت کو منظر عام پر لاتے ہوئے مرحومین کے جسد خاکی سڑک پر رکھ کر مظاہرہ کیا اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے کشمیر میں بھارتی درندگی کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں مقدمے کا مطالبہ کیا۔
مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں ضلع بارہ مولہ بھارتی فوج کی جانب سے ایک بار پھر نہتے کشمیری مسلمانوں کو اپنی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بناتے ہوئےسرچ آپریشن کے نام پر گھر میں گھس کر 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا، یہ نوجوان شہداء کشمیر کے مقامی کالج کے طالب علم تھے جنہیں بھارتی درندوں نے عسکریت پسند ظاہر کر کے براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعد شہدا کے ورثاء اور اہل علاقہ نے نوجوانوں کی شہادت کیخلاف بھر پور مظاہرہ کیا اور بھارتی بربریت کے کھلے ثبوت کومنظر عام پر لاتے ہوئے مرحومین کے جسد خاکی سڑک پر رکھ دیے ، مظاہرین نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے کشمیر میں جاری بھارتی درندگی کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں مقدمے کا مطالبہ کیا۔
احتجاج کے دوران بھارتی فورسز نے ان مظاہرین پربھاری مقدار میں آنسو گیس کی شیلنگ کردی جس کے باعث بڑی تعداد میں کشمیری مظاہرین سانس گھٹنے کی شکایت میں ہسپتالوں میں لائے گئے جبکہ قابض فوج نےلاٹھی چارج کر کے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی اور 10 کے قریب کشمیریوں کو گرفتار کر لیا۔
دوسری جانب وادی کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں بھی قابض بھارتی فوج نے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کیااوردو ادفراد کو حراست میں لے لیا، اس دوران نہتے کشمیری عوام جن میں بزرگوں اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔