(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 2021 میں اسرائیلی قابض فوج نےمسجد اقصیٰ میں داخل ہونے والے فلسطینیوں پر وحشیانہ حملہ کیا، مارا پیٹا، حراست میں لیا، تلاشیاں لیں، ان کی شناختی دستاویزات ضبط کیں اور نقل و حرکت میں رکاوٹیں ڈالیں اور انہیں مسجد میں داخل ہونےپر پابندی لگا دی۔
القسطال فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق مسجد اقصیٰ کے محافظوں اور اسلامی اوقاف کے صہیونی آبادکاروں کے اقصیٰ مسجدپر مسلسل دھاووں کے بار بار انتباہات کے باوجود اسرائیلی قابض حکام نے 2003 سےباقاعدہ صہیونی فورسز کی حفاظت میں آباد کاروں کو مسجد میں داخل ہونے کی اجازت دی اورمسلمان عبادت گزاروں کو مذہبی اشتعال پر اکسانے کے حالات پیدا کیے جس کے باعث روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی جاتی ہیں اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی اسلامی اوقاف کے ملازمین کو بھی اسرائیلی قابض حکام نے حملوں سے نہیں بخشااور مسجد کی حفاظت کی پاداش میں ان کے گھروں اور مسجد میں ڈیوٹی کے دوران چھاپے مار کر گرفتار کیا گیا ،ان کے سفر پر پابندیاں لگائیں، پوچھ گچھ کے لیےصہیونی تفتیشی مراکز طلب کیا اور مقدس مقام میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی جن میں 20 سے زائد فلسطینی مسجد اقصیٰ کے محافظوں پر 2021 میں ایک ہفتے سےلیکر 6 ماہ کے لیے مسجد میں داخلے پر جبری پابندی عائد کی گئی جبکہ قابض حکام نے محافظوں اور تعمیراتی کمیٹی کو مقدس مقام کے اندر دیکھ بھال اور مرمت کے کام کو بھی کئی مرتبہ بلا جواز روکا۔
رپورٹ میں سال 2021 میں اسرائیلی قابض فوج نےمسجد اقصیٰ میں داخل ہونے والے فلسطینیوں پر وحشیانہ حملہ کیا، مارا پیٹا، حراست میں لیا، تلاشیاں لیں، ان کی شناختی دستاویزات ضبط کیں اور نقل و حرکت میں رکاوٹیں ڈالیں اور انہیں مسجد میں داخل ہونےپر پابندی لگا دی۔
واضح رہے کہ مسجد اقصیٰ پر قابض اسرائیلی فوج کی سر پرستی میں اب تک بے شمار حملے کیے جاچکے ہیں جس میں صہیونی شر پسند عناصر مسلمانوں میں اشتعال انگیزی پھیلانے کیلیے مقدس مقامات کی بے حرمتی کرتے ہیں، بے گناہ فلسطینیوں پر فقرے کسنا، انہیں ہراساں کرنا اور تشدد کرکے صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتار کرانا معمول بن کر رہ گیا ہے۔