(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) کویتی میڈیا کے مطابق العوضی اپنا پہلا میچ جیتنے میں کامیاب رہے اور سیمی فائنل میں پہنچ گئےتاہم جیسے ہی انہیں بتایا گیا کہ وہ اسرائیلی کھلاڑی کا سامنا کرنے والے ہیں، العوضی نے ان کے خلاف نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق کویت کے ٹینس کھلاڑی محمد العوضی متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ایک بین الاقوامی ٹینس ٹورنامنٹ سے اس وقت دستبردار ہو گئے جب انہیں بتایا گیا کہ وہ سیمی فائنل میں ایک اسرائیلی کھلاڑی سے مقابلہ کرنے والے ہیں۔
کویتی میڈیا کے مطابق العوضی اپنا پہلا میچ جیتنے میں کامیاب رہے اور سیمی فائنل میں پہنچ گئےتاہم جیسے ہی انہیں بتایا گیا کہ وہ اسرائیلی کھلاڑی کا سامنا کرنے والے ہیں، العوضی نے ان کے خلاف نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا۔
کویتی 14 سالہ ٹینس کھلاڑی محمد العوضی کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر سراہا گیاہے اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر خلیج فارس اسکالرز یونین کے رکن یوسف السناد نےاپنے پیغام میں لکھا کہ کویتی ٹینس کھلاڑی کا فیصلہ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیل کی نسل پرستانہ حکومت کو مسترد کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔
کویت کی پارلیمنٹ کے رکن اسامہ الشہین نے بھی اپنے پیغام میں "کویت کے ہیرو محمد العوضی کو صہیونیوں کے ساتھ کھیلوں کے مقابلے کو معمول پر لانے سے انکار کرنے پر سلام اور شکریہ کہا ۔”
واضح رہے کہ یہ نئی پیشرفت مختلف اسلامی ممالک کے مسلمان کھلاڑیوں کی طرف سےصہیونی ریاست کی فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف احتجاجی طور پر اسرائیلی کھلاڑیوں کے ساتھ نہ کھیلنے پر انہیں مقابلوں سے نکالنے کے بعد سامنے آئی ہے جنہوں نے کھیلوں کے مختلف مقابلوں میں اسرائیلی ہم منصبوں کا سامنا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔