(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی حکومت فلسطینی حریت پسندوں کے حملوں کو روکنے میں ناکام ہورہی ہے، گذشتہ ایک سال کے دوران تاریخ کے سب سے زیادہ فدائی حملے اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں پر کئے جاچکے ہیں۔
قابض صہیونی ریاست کے معروف عبرانی اخبار "يديعوت أحرونوت”کی جانب سے ایک تحقیقاتی رپورٹ شائع کی گئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے زوال کی ایک بڑی وجہ فلسطینی حریت پسندوں کے فدائی حملے بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
نفتالی بینٹ کی حکومت خطرے میں ، نیتن یاہو کے ساتھ اتحاد کی کوششیں شروع
اسرائیل اس وقت بدترین سیاسی بحران کا سامنا کررہا ہے ، مینا پارٹی کے سربراہ اور وزیراعظم نفتالی بنیٹ نے اسرائیل کے وزیراعظم کے طورپر عہدے کا حلف اٹھایا اور نیتن یاھو کے بارہ سالہ اقتدار کے دور کو اختتام پزیر کیا تاہم وہ بھی حکومت کو قائم نہیں رکھ سکے اسرائیل کے عبرانی کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی حکومتی اتحاد کے ٹوٹنے کی وجہ جہاں سیاسی عدم استحکام ہے وہیں گذشتہ مہینوں کے دوران مقبوضہ علاقے کے اندر فلسطینی حریت پسندوں کی جانب سے ہونے والی کارروائیاں ہیں۔
اخبار نےکہا ہے کہ سیاسی اختلافات پر قابو پانے اور اہم پوائنٹس پر توجہ مرکوز کرنے کے سلسلے میں متحدہ فہرست کے ساتھ نفتالی بینیٹ کی شراکت کے بارے میں نام نہاد "دائیں” بازو کی خاموشی اور حالیہ عرصے کے دوران اسرائیل میں ہونے والے فدائی حملے نفتالی بینیٹ حکومت کے ختم کرنے کا باعث بنے۔
اخبار نے مزید کہا کہ درحقیقت قابض ریاست میں بینیٹ کے دور صدارت میں بڑی کارروائیاں ہوئیں اور اس نے اس اتحاد کے کاغذات کو بکھرا دیا جو مشرق وسطیٰ یں مسئلہ فلسطین کے حوالے سے بالکل مختلف سوچنے والی جماعتوں اور افراد کے درمیان تعاون کے امکان کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا تھا۔
اتحاد کا خیال ہے کہ وہ مسئلہ فلسطین سے متعلق گہرے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ سکتا ہے اور بجٹ، نقل و حمل اور سب سے اہم بات بنجمن نیتن یاہو کو سیاسی زندگی سے الگ کرنا کے لیے اقدامات کرسکتا ہے۔