(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ایک ہی روز میں الخلیل اور بیتا قصبے کے مختلف علاقوں سےبھی مبینہ طور پر چار دیگر شہری بھی فوج نے اغوا کے بعد تشدد کی غرض سے اسرائیلی ادارے کو منتقل کیےجن کے حوالے سے تاحال کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں قابض صہیونی اہلکاروں نے فلسطینی باشندوں کے گھروں پر پر تشدد چھاپہ مار کارروائی کی اور 25 سے زائد شہریوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقامات پر منتقل کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے
چھ ماہ کے دوران صیہونی فوج نے 340 بچوں سمیت 1900 فلسطینی گرفتار کیے
اسرائیلی مسلح فوج نے عین قینیا اور البیرہ سمیت رام اللہ کے سطح مرحبا اور الطیرہ محلوں پر بھی دھاوا بولا اور نوجوانوں کو وحشیانہ تشدد کر تے ہوئے فوجی گاڑیوں میں ڈال کر لے گئے جس کے نتیجے میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور قابض فوج کے درمیان بھاری اسلحے کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جس میں کسی چند افراد زخمی ہوئے البتہ قابض فوج کی گاڑیاں علاقے سے نکلنے پر مجبور کر دی گئیں ۔
دوسری جانب صہیونی آبادکاروں نے فلسطینی علاقے الطیرہ میں داخل ہونے کیلیے پرانے یہودی قبرستان اور آثار قدیمہ کی موجودگی کا بہانہ بناکر مغربی محلے میں گھسنے کی ایک بار پھرکوشش کی جبکہ الجلازون پناہ گزین کیمپ میں بھی گھروں پر چھاپوں کے دوران تین نوجوانوں کو بھی گرفتار کر لیا۔
اسرائیلی قابض فوج نے بیت لحم میں بھی ریاستی دہشت گردی پھیلاتے ہوئے وادی فوقین کے قریب فلسطینی سواروں کی گاڑی کو روک کر تلاشی لینے کے بعد تین شہریوں کوبلا جواز حراست میں لے لیا ایک اور مقام پر الدوحہ شہر کے سابق فلسطینی میئر بھی گرفتاری کے بعد نامعلوم صہیونی تفتیشی مرکز میں بھیج دیے گئےجبکہ ایک ہی روز میں الخلیل اور بیتا قصبے کے مختلف علاقوں سےبھی مبینہ طور پر چار دیگر شہری بھی فوج نے اغوا کے بعد تشدد کی غرض سے اسرائیلی ادارے کو منتقل کیےجن کے حوالے سے تاحال کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے ۔