(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صابرنا کو قابض فوج نے سب سے پہلے 2012 میں ہونے والی بڑے پیمانے پرکی گئی اجتماعی بھوک ہڑتال میں شرکت پرگرفتار کیا تھاجس کے بعد سے اب تک فلسطینی شہری صہیونی زندانوں میں وحشیانہ تشدد کے درمیان اپنے پیاروں کے دیدار سے محروم قید کاٹ رہا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی برائے اسیران قیدی کلب کے جاری بیان کے مطابق اسرائیلی فوجی عدالت نے اپنے نئے حکم کے مطابق 15 مئی 2012 سے کئی مرتبہ حراست میں لیے گئے فلسطینی شہری ندیم صابرنا کو پر رہا ئی کے فوراَ بعد دوبارہ 4 ماہ کی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
قیدی کلب نے اپنے بیان میں نشاندہی کی ہے کہ صہیونی فوج کے ہاتھوں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے علاقے بیت عمار سے 2012 میں گھر پر چھاپہ مار کارروائی کے نتیجے میں گرفتارہونے والے ندیم صابرناکو بغیر کسی جرم یا الزام کے گذشتہ 10 برسوں کے دوران کئی مرتبہ جیل سے رہا اور دوبارہ گرفتار کیا جاتا رہا ہے اور بدنام زمانہ عوفر جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ صابرنا کو قابض فوج نے سب سے پہلے 2012 میں ہونے والی بڑے پیمانے پر کی گئی اجتماعی بھوک ہڑتال میں شرکت پر گرفتار کیا تھاجس کے بعد سے اب تک فلسطینی شہری صہیونی زندانوں میں وحشیانہ تشدد کے درمیان اپنے پیاروں کے دیدار سے محروم قید کاٹ رہا ہے۔